مہر خبررساں ایجنسی نے الجزيرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کے صدر عبد اللہ صالح اور ان کے مخالف انقلابیوں نے سعودی عرب کی سرپرستی میں خلیجی تعاون کونسل کے معاہدے کو واضح الفاظ میں مسترد کردیا ہے۔یمن کی حزب اختلاف کے رہنشا کے مطابق صدرصالح نے خلیج تعاون کونسل کے معاہدے پردستخط کرنے سے انکارکرکے اس کی دھجیاں اڑادی ہیں۔جس کے بعد اسے قبول نہیں کریں گے۔ہمن کی اپوزیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ جی سی سی کے سربراہ عبداللطیف الزیانی صدرصالح کومعاہدے پردستخط کے لیے ریاض آنے کی دعوت دے کر صنعا سے واپس چلے گئے ہیں ۔انھوں نے الزام لگایا کہ صدرصالح نے جی سی سی کے معاہدے پردستخط کرنے سے انکارکردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی بحران کے خاتمے کے لیے منصوبے کا لازمی نکتہ ہے کہ صدر صالح ایک ماہ میں اقتدار چھوڑدیں توان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کی جائے گی۔اس کے لیے جی سی سی معاہدے پران کے دستخط ہوناضروری ہیں۔جس کے بغیراسے تسلیم نہیں کیاجائے گا۔ ادھر یمن کے عوام نے بھی خلیج فارس تعاون کونسل کے معاہدے کو امریکی معاہدہ قراردیکر مسترد کردیا ہے عوامی نمائندوں کا کہنا ہے کہ صدر صالح پر عوام کے قتل عام کے سلسلے میں مقدمہ قائم ہونا چاہیے اور انھیں سزا ملنی چاہیے۔
یمن کے صدر عبد اللہ صالح اور ان کے مخالف انقلابیوں نے سعودی عرب کی سرپرستی میں خلیجی تعاون کونسل کے معاہدے کو واضح الفاظ میں مسترد کردیا ہے۔
News ID 1301766
آپ کا تبصرہ